Dr Asif Ahmad /Cupping or Hijama Therapy /Practical Site

Dr Asif Ahmad /Cupping or Hijama Therapy /Practical Site Prof.Dr Asif Ahmed - MBBS, PhD (HOD at Medical University ) promoting integrated medicine (Energ
(1)

18/01/2023
18/01/2023

واشنگ مشین میں دھلے ہوئے کپڑوں کو پاک کرنے کا طریقہ

سوال

واشنگ مشین میں سرف ڈال کر کپڑے دھوئے جائیں اور پھر اس پانی کو ڈرین کردیا (بہا دیا ) اور پھر دوبارہ پانی ڈال کر ڈرین کا بٹن بھی دبا دیا یعنی چلتا پانی کردیا کہ پانی آ بھی رہا ہے اور جا بھی رہا ہے تو ایسے کرنے سے کپڑے پاک ہوجائیں گے؟ نیز کپڑے پاک کرنے کا درست طریقہ بتا دیں؟

جواب

۱)سوال میں مذکور طریقے سے کپڑے پاک ہوجائیں گے۔
۲)ناپاک کپڑے دھونے کا اصل طریقہ تو یہ ہے کہ انہیں تین مرتبہ دھویا جائے اور ہر مرتبہ اچھی طرح (حتی الوسع) نچوڑ لیا جائے، لیکن اگر واشنگ مشین(Washing Machine) میں کپڑے دھونے ہوں تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ دھوئے جانے والے کپڑے اگر پاک اور ناپاک دونوں طرح کے ہوں تو ان کے دھونے کے تین طریقے ہیں:
ایک یہ کہ جن کپڑوں کے بارے میں یقین ہے کہ یہ پاک ہیں انہیں پہلے دھولیا جائے، اور اس کے بعد ناپاک اور مشکوک کپڑوں کو دھولیا جائے ۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ جو کپڑے ناپاک ہیں ان میں ناپاک جگہ کو پہلے الگ سے تین مرتبہ اچھی طرح دھوکر اور نچوڑ کر ، یا ناپاک حصے کو جاری پانی یا کثیر پانی میں دھو کر پاک کرلیاجائے ، پھر تمام پاک کپڑوں کو واشنگ مشین میں دھولیا جائے، اس صورت میں دوبارہ واشنگ مشین میں تین مرتبہ دھونا یا بہت زیادہ پانی بہانا ضروری نہیں ہوگا۔
تیسرا طریقہ یہ ہے کہ پاک اور ناپاک کپڑے سب ایک ساتھ دھولیے جائیں ، اور کھنگالتے وقت تمام کپڑوں کو تین بار پانی میں ڈال کر نچوڑ لیا جائے یا تمام کپڑوں کو واشنگ مشین میں اچھی طرح دھو لیا جائے، پھر اِسپینر مشین (یعنی مشین کا وہ حصہ جس میں کپڑا ڈال کر گھمانے سے کپڑے اچھی طرح نچوڑ جاتے ہیں، اور کچھ حد تک خشک بھی ہوجاتے ہیں) میں کپڑوں کو ڈال دیا جائے، اور اِسپینر کے اوپر صاف پانی کا پائپ لگاکر اتنی دیر چلایا جائے کہ گندے پانی کی جگہ صاف پانی نیچے پائپ سے آنا شروع ہوجائے، تو یہ کپڑے پاک ہوجائیں گے، ہاتھ سے نچوڑنا ضروری نہیں ہے۔
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 161)
"و" يطهر محل النجاسة "غير المرئية بغسلها ثلاثاً" وجوباً، وسبعاً مع الترتيب ندباً في نجاسة الكلب خروجاً من الخلاف، "والعصر كل مرة" تقديراً لغلبة.
یعني اشتراط الغسل والعصر ثلاثاً إنما هو إذا غمسه في إجانة، أما إذا غمسه في ماء جار حتى جرى عليه الماء أو صب عليه ماءً كثيراً بحيث يخرج ما أصابه من الماء ويخلفه غيره ثلاثاً فقد طهر مطلقاً بلا اشتراط عصر وتجفيف وتكرار غمس، هو المختار، والمعتبر فيه غلبة الظن، هو الصحيح، كما في السراج، ولا فرق في ذلك بين بساط وغيره، وقولهم يوضع البساط في الماء الجاري ليلةً إنما هو لقطع الوسوسة''۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 331)
'' (و) يطهر محل (غيرها) أي: غير مرئية (بغلبة ظن غاسل) لو مكلفاً وإلا فمستعمل (طهارة محلها) بلا عدد، به يفتى. (وقدر) ذلك لموسوس (بغسل وعصر ثلاثاً) أو سبعاً (فيما ينعصر) مبالغاً بحيث لا يقطر۔ ۔ ۔ وهذا كله إذا غسل في إجانة، أما لو غسل في غدير أو صب عليه ماء كثير، أو جرى عليه الماء طهر مطلقاً بلا شرط عصر وتجفيف وتكرار غمس، هو المختار.
۔۔۔ أقول: لكن قد علمت أن المعتبر في تطهير النجاسة المرئية زوال عينها ولو بغسلة واحدة ولو في إجانة كما مر، فلا يشترط فيها تثليث غسل ولا عصر، وأن المعتبر غلبة الظن في تطهير غير المرئية بلا عدد على المفتى به، أو مع شرط التثليث على ما مر، ولا شك أن الغسل بالماء الجاري وما في حكمه من الغدير أو الصب الكثير الذي يذهب بالنجاسة أصلاً ويخلفه غيره مراراً بالجريان أقوى من الغسل في الإجانة التي على خلاف القياس ؛ لأن النجاسة فيها تلاقي الماء وتسري معه في جميع أجزاء الثوب فيبعد كل البعد التسوية بينهما في اشتراط التثليث، وليس اشتراطه حكماً تعبدياً حتى يلتزم وإن لم يعقل معناه، ولهذا قال الإمام الحلواني على قياس قول أبي يوسف في إزار الحمام: إنه لو كانت النجاسة دماً أو بولاً وصب عليه الماء كفاه، وقول الفتح: إن ذلك لضرورة ستر العورة كما مر، رده في البحر بما في السراج، وأقره في النهر وغيره. (قوله: في غدير) أي: ماء كثير له حكم الجاري. (قوله: أو صب عليه ماء كثير) أي: بحيث يخرج الماء ويخلفه غيره ثلاثاً ؛ لأن الجريان بمنزلة التكرار والعصر، هو الصحيح، سراج. (قوله: بلا شرط عصر) أي: فيما ينعصر، وقوله: " وتجفيف " أي: في غيره، وهذا بيان للإطلاق''. فقط واللہ اعلم

فتوی نمبر : 143909201383

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن

17/01/2023

( عن عبدالله بن عمر رضي الله تعالى عنهما ) : مَن فُتِحَ لهُ منكم بابُ الدَّعاءِ فُتحِتْ لهُ أبوابُ الرَّحمةِ، وما سُئلَ اللهُ شيئًا يعني أحبَّ إليه من أن يُسألَ العافيةَ...
( أخرجه الترمذي رح : (٣٥٤٨) واللفظ له ، والحاكم رح : (١٨٣٣) باختلاف يسير.)
اللہ تعالی کے پاک اور پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ و علی آلہ وصحبہ وبارک وسلم نے ارشاد فرمایا : " تم میں سے جس شخص کے لئے دعاء کا دروازہ کھول دیا گیا ، ( گویا )اس کے لئے رحمتوں کے دروازے کھول دئیے گئے ، اور جو بھی دعائیں اللہ تعالی سے مانگی جاتی ھیں ان میں اللہ تعالی کو سب سے زیادہ محبوب عافیت کا مانگنا ھے ۔"

14/01/2023

ﺳﻮ ال ﺗﮭﺎ کہ ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ کس مذہب کے لوگ داخل کیے جائیں گے ۔ ﯾﮩﻮﺩﯼ ؛ نصاریٰ یا پھر ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ؟ اس سوال کے جواب کے لئے تینوں مذاہب کے علماء کو مدعو گیا گیا ۔___!!
مسلمانوں کی طرف سے بڑے عالم امام ﻣﺤﻤﺪ ﻋﺒﺪﮦ ۔؛
نصاریٰ کی طرف سے ﺍﯾﮏ ﺑﮍﮮ ﭘﺎﺩﺭﯼﺍﻭﺭﯾﮩﻮﺩﯾﻮﮞ کی طرف سے ﺍﯾﮏ ﺑﮍﮮ ﺭﺑﯽ ﮐﻮ ﺑﻼ ﮐﺮ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﯾﮩﯽ ﺳﻮﺍﻝ ﺭﮐﮭﺎ گیا :
ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﻥ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ؟؟؟

ﯾﮩﻮﺩﯼ، نصاریٰ ﯾﺎ پھر ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ؟۔

ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﺍﻣﺎﻡ ﻣﺤﻤﺪ ﻋﺒﺪﮦ ﻧﮯ ﮐﮭﮍﮮ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺍﯾﺴﺎ ﻣﺪﻟﻞ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﻣﺤﻔﻞ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﭩﮭﮯ تمام ﻧﺎﻗﺪﯾﻦ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻋﯿﺴﺎﺋﯽ ﭘﺎﺩﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﯾﮩﻮﺩﯼ ﺭﺑﯽ ﺍﭘﻨﺎ ﺳﺎ ﻣﻨﮧ ﻟﯿﮑﺮ ﺭﮦ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﻐﯿﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺌﮯ ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﺳﮯ ﺍﭨﮫ ﮐﺮ ﭼﻠﮯ ﮔﺌﮯ.
ﺁﭖ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﻣﺨﺘﺼﺮ ، ﺟﺎﻣﻊ، معقولیت سے بھرپور ﺍﺩﺏ ﻭ ﺍﺣﺘﺮﺍﻡ کے ساتھ رواداری ﮐﯽ ﻋﻤﺪﮦ ﻣﺜﺎﻝ ﺍﻭﺭ ﺣﮑﻤﺖ ﻭ ﺩﺍﻧﺎﺋﯽ ﮐﺎ ﻣﺮﻗﻊ تھا. ان کے جواب نے سارے ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﭘﺮ ﻣﺴﮑﺮﺍﮨﭧ ﺑﮑﮭﯿﺮ ﺩﯼ ﺍﻭﺭ یہ ﺑﺎﺏ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺑﻨﺪ ﮨﻮﮔﯿﺎ.

"ﺁﭖ ﻧﮯ فرمایا:
ﺍﮔﺮ ﯾﮩﻮﺩﯼ ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﮨﻢ ﺑﮭﯽ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﮨﻢ ﺍﻥ ﮐﮯ ﻧﺒﯽ ﺣﻀﺮﺕ ﻣﻮﺳﯽٰ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﭘﺮ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ.اور انہیں اللہ تبارک وتعالیٰ کی جانب سے اپنے بندوں پر نبی معبوث کیا ۔
اگر نصاریٰ ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ ﮔﺌﮯ ﺗﻮ ﮨﻢ ﺑﮭﯽ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯽ ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﮨﻢ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﯿﺴﯽٰ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﭘﺮ بھی ﺍﯾﻤﺎﻥ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ. اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنی مخلوق کی رہبری اور ہدائیت کے لئے نبی معبوث کیا ۔
ﻟﯿﮑﻦ ﺍﮔﺮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ ﮔﺌﮯ ﺗﻮ ﮨﻢ ﺻﺮﻑ ﺍﻟﻠّﻪﷻﮐﯽ ﺭﺣﻤﺖ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﮐﯿﻠﮯ ﮨﯽ ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ،
ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﻮﺋﯽ ﯾﮩﻮﺩﯼ ﺍﻭﺭ نصاریٰ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﺋﯿﮕﺎ
ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻧﺒﯽ اکرم
ﺣﻀﺮﺕ ﻣﺤﻤﺪ مصطفےٰﺻﻠﯽ اللّٰہﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺎﻧﺎ ﺍﻭﺭ نہ ﮨﯽ ﺍُﻥ ﭘﺮ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻻﺋﮯ ﮨﯿﮟ.*
صلی اللٰہ علیہ وآلہ وسلم و خاتم النبین

13/01/2023

"قدیم عربی حکایت کا اردو ترجمہ"

کہتے ہیں کہ کسی جگہ پر بادشاہ نے تین بے گناہ افراد کو سزائے موت دی، بادشاہ کے حکم کی تعمیل میں ان تینوں کو پھانسی گھاٹ پر لے جایا گیا جہاں ایک بہت بڑا لکڑی کا تختہ تھا جس کے ساتھ پتھروں سے بنا ایک مینار اور مینار پر ایک بہت بڑا بھاری پتھر مضبوط رسے سے بندھا ہوا ایک چرخے پر جھول رہا تھا، رسے کو ایک طرف سے کھینچ کر جب چھوڑا جاتا تھا تو دوسری طرف بندھا ہوا پتھرا زور سے نیچے گرتا اور نیچے آنے والی کسی بھی چیز کو کچل کر رکھ دیتا تھا، چنانچہ ان تینوں کو اس موت کے تختے کے ساتھ کھڑا کیا گیا، ان میں سے ایک

■ایک عالم
■ ایک وکیل
■ اور ایک فلسفی تھا

سب سے پہلے عالم کو اس تختہ پر عین پتھر گرنے کے مقام پر لٹایا گیا اور اس کی آخری خواہش پوچھی گئی تو عالم کہنے لگا میرا خدا پر پختہ یقین ہے وہی موت دے گا اور زندگی بخشے گا، بس اس کے سوا کچھ نہیں کہنا. اس کے بعد رسے کو جیسے ہی کھولا تو پتھر پوری قوت سے نیچے آیا اور عالم کے سر کے اوپر آکر رک گیا، یہ دیکھ کر سب حیران رہ گئے اور عالم کے پختہ یقین کی وجہ سے اس کی جان بچ گئی اور رسہ واپس کھینچ لیا گیا.

اس کے بعد وکیل کی باری تھی اس کو بھی تختہ دار پر لٹا کر جب آخری خواہش پوچھی گئی تو وہ کہنے لگا میں حق اور سچ کا وکیل ہوں اور جیت ہمیشہ انصاف کی ہوتی ہے. یہاں بھی انصاف ہوگا. اس کے بعد رسے کو دوبارہ کھولا گیا پھر پتھر پوری قوت سے نیچے آیا اور اس بار بھی وکیل کے سر پر پہنچ کر رک گیا، پھانسی دینے والے اس انصاف سے حیران رہ گئے اور وکیل کی جان بھی بچ گئی.

اس کے بعد فلسفی کی باری تھی اسے جب تختے پر لٹا کر آخری خواہش پوچھی گی تو
وہ کہنے لگا عالم کو تو نہ ہی خدا نے بچایا ہے اور نہ ہی وکیل کو اس کے انصاف نے، دراصل میں نے غور سے دیکھا ہے کہ رسے پر ایک جگہ گانٹھ ہے جو چرخی کے اوپر گھومنے میں رکاوٹ کی وجہ بنتی ہے جس سے رسہ پورا کھلتا نہیں اور پتھر پورا نیچے نہیں گرتا،
فلسفی کی بات سن کر سب نے رسے کو بغور دیکھا تو وہاں واقعی گانٹھ تھی انہوں نے جب وہ گانٹھ کھول کر رسہ آزاد کیا تو پتھر پوری قوت سے نیچے گرا اور فلسفی کا سر کچل کر رکھ دیا.
......... نتیجہ.......

بعض اوقات بہت کچھ جانتے ہوئے بھی منہ بند رکھنا حکمت میں شمار ہوتا ہے کیونکہ
انسان پہ سب سے زیادہ مصیبتیں اس کی زبان کی وجہ سے ہی آتی ہیں.

12/01/2023

تربیتِ اولاد کا ایک طریقہ یہ بھی ہے*

👈جب بچے کے بال میں کنگھی کریں تو اسے بتائیں کہ بالوں ميں کنگھی کرنا پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے چنانچہ ارشاد نبوی ہے : *( مَنْ كَانَ لَهُ شَعْرٌ فَلْيُكْرِمْهُ )*
*ترجمہ: جس کے پاس بال ہوں تو اسے ان بالوں کو سنوارنا چاہیے.* ( سنن أبی داود (3632))

👈جب اپنے بجے کو خوشبو لگائیں تو اسے بتائیں کہ خوشبو لگانا پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے. *ارشاد نبوی ہے: (چار چیزیں پیغمبروں کی سنت ہیں:۱:-حیا، ۲:-خوشبو، ۳:-مسواک، ۴:-نکاح۔ *(جامع الترمذی،باب ما جاء فی فضل التزویج، والحث علیہ،رقم: ۱۰۸۰)

👈جب بچے کو مدرسہ بھیجیں تو اسے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث سنائیں : *من سلك طريقاً يطلب فيه علماً سهل الله له طريقاً إلى الجنة.*
*ترجمہ : جو علم سیکھنے کے لئے کسی راستے پر چلتا ہے تو اللہ تعالی اس کے لئے جنت کا راستہ آسان بنا دیتا ہے.* ( البخاري / كتاب العلم/10 )

👈جب بچے کے سامنے مسکرائیں تو اسے بتائیں کہ پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مسکرانے کو صدقہ (نیکی) قرار دیا ہے : *( تَبَسُّمُكَ فِي وَجْهِ أَخِيكَ لَكَ صَدَقَةٌ )*
*ترجمہ : اپنے بھائی کے سامنے مسکرانا صدقہ ہے.* (ترمذى (1956))

👈جب بچے کی حوصلہ افزائی وتعریف کریں تو اسے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان سناؤ : *( الْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ صَدَقَةٌ )*
*ترجمہ : اچھی بات کرنا بهی صدقہ (نیکی) ہے.* (البخاري ( 2734 )

👈جب آپ کھانا بچے کی پلیٹ ميں ڈالیں تو اسے بتائیں کہ یہ بھی نیکی کا کام ہے ارشاد نبوی ہے : *( ... وَإِفْرَاغُكَ مِنْ دَلْوِكَ فِي دَلْوِ أَخِيكَ لَكَ صَدَقَةٌ. )*
*ترجمہ : اپنے ڈول / برتن سے کوئی چیز لے کر اپنے بھائی کے ڈول / برتن ميں ڈالنا بھی صدقہ اور نیکی ہے.* (ترمذى (1956))

👈جب آپ کے گھر میں یا کسی محفل میں بڑے بزرگ لوگ ہوں تو اپنے بچے کو ان کی خدمت کے لئے کہیں اور اسے بتائیں کہ پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و فرمانبرداری کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کیونکہ ارشاد نبوی ہے : *( لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَرْحَمْ صَغِيرَنَا وَيُوَقِّرْ كَبِيرَنَا )*
*ترجمہ : جو چھوٹے پر رحم اور بڑے کی عزت نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں.* ( رواه الترمذى (1919))

*👈الغرض اس طرح اپنے بچوں کی تمام حرکات و سکنات کو پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ اور سیرت طیبہ سے جوڑنے کا اہتمام کرنا چاہیے اور انهیں پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری پیاری حدیثیں سکھانی چاہیے.*

اللہ تعالى ہم سب کو ان مبارک اعمال کی توفیق عطا فرمائے. آمین آمین آمین یارب العالمین ۔
•┈┈┈┈•✿☆❁☆✿•┈┈┈┈•

10/01/2023

لندن میں، آپریشن سے دو گھنٹے پہلے مریض کے کمرے میں ایک نرس داخل ھوئی اور وہاں کمرے میں رکھے ھوئے گلدستے کو سنوارنے اور درست کرنے لگ گئی.

ایسے میں جبکہ وہ اپنے پورے انہماک کے ساتھ اپنے اس کام میں مشغول تھی، اس نے اچانک ھی مریض سے پوچھ لیا:
سر،کونسا ڈاکٹر آپ کا آپریشن کر رہا ھے؟مریض نے نقاہت کی حالت میں، نرس کو دیکھے بغیر ھی اچاٹ سے لہجے میں کہا: ڈاکٹر جِبسن۔

نرس نے حیرت کے ساتھ ڈاکٹر کا نام سنا اور اپنا کام چھوڑتے ھوئے، مریض سے قریب ھو کر پوچھا: سر، کیا واقعی ڈاکٹر جِبسن نے آپ کا آپریشن کرنا قبول کر لیا ھے؟
مریض نے کہا: جی، میرا آپریشن وہ ھی کر رھے ہیں۔

نرس نے کہا: بہت ھی عجیب بات ھے، مجھے یقین نہیں آ رہا۔
مریض نے پریشان ھوتے ھوئے پوچھا: مگر اس میں ایسی کونسی عجیب بات ھے؟
نرس نے کہا: دراصل اس ڈاکٹر نے اب تک ہزاروں آپریشن کیئے ہیں۔ان کے آپریشن میں کامیابی کا تناسب سو فیصد ھے۔ ان کی شدید مصروفیت کی بناء پر، ان سے وقت لینا انتہائی دشوار کام ھوتا ھے۔ میں اسی لیئے حیران ھو رھی ھوں کہ آپ کو کس طرح ان سے وقت مل گیا ھے؟.

مریض نے ایک طمانیت کے ساتھ نرس سے کہا بہرحال، یہ میری خوش قسمتی ھے کہ مجھے ڈاکٹر جِبسن سے وقت ملا ھے اور وہ ھی میرا آپریشن کر رھے ہیں۔
نرس نے ایک بار اپنی بات دہراتے ھوئے کہا کہ: یقین جانیئے میری حیرت ابھی تک برقرار ھے کہ اس دنیا کا سب سے اچھا ڈاکٹر آپ کا آپریشن کرے گا!!
اس گفگتگو کے بعدمریض کو آپریشن تھیٹر پہنچایا گیا، مریض کا کامیاب آپریشن ھوا اور اب مریض بخیروعافیت ہنسی خوشی اپنی زندگی گزار رہا ھے۔۔۔۔

ایک بات جو بتانے والی ھے وہ یہ کہ مریض کے کمرے میں آنے والی عورت کوئی عام نرس نہیں بلکہ اسی ہسپتال کی ایک ماہر نفسیات لیڈی ڈاکٹر تھی جس کا کام مریضوں کو ذہنی اور نفسیاتی طور پر آپریشن کیلیئے، کچھ ایسے طریقے سے تیار اور مطمیئن کرنا تھا جس کی طرف مریض کا شک بھی نہ جا سکے.

اور اس بار اس لیڈی ڈاکٹر نے اپنا کام نرس کی یونیفارم میں مریض کے کمرے میں رکھے گلدستے کو سنوارتے سنوارتے کر دیا تھا۔ اور مریض کے دل و دماغ میں یہ بات بہت ھی خوبصورتی سے بٹھا دی تھی کہ جو ڈاکٹر اس کا آپریشن کرے گا وہ دنیا کا مشہور اور کامیاب ترین ڈاکٹر ھے جس کا ہر آپریشن ایک کامیاب آپریشن ھوتا ھے۔ اور ان سب باتوں سے مریض بذات خود ایک مثبت انداز میں بہتری کی طرف لوٹ آیا۔

امید اور اچھا احساس دلانا اور مثبت سوچنے پر مجبور کرنے کیلئے آپ کا ماہر نفسیات ھونا ضروری نہیں

کسی مایوس شخص کو تسلی اور خوش امیدی کے دو بول جادوئی اثر اور وہ توانائی دیتے ہیں جو کسی دوا میں نہیں اس لیئے ہمیشہ اچھا بولیئے۔ دوسروں کو نئی امید دلائیے۔۔۔

شاید آپکے چند خوبصورت الفاظ کسی کو دوبارہ زندگی کی طرف لوٹا دیں..

09/01/2023

بیویوں کی تعداد کا چار ہونا، اور اس کی حقیقت۔۔،۔ 😎

۔۔ شادی کے چار حروف ۔۔۔ش۔۔ا۔۔د۔۔ی۔۔🙄
۔۔ نکاح کے چار حروف ۔ ۔۔۔ن۔۔ک۔۔ا۔۔ح۔‌۔😉
۔۔ شوہر کے چار حروف۔ ۔۔۔ش۔۔و۔۔ہ۔۔ر۔۔😁
۔۔ بیگم کے چار حروف ۔ ۔۔۔ب۔۔ی۔۔گ۔۔م۔۔😂
۔۔ بیوی کے چار حروف ۔ ۔۔۔ب۔۔ی۔۔و۔۔ی۔۔👍
۔۔ زوجہ کے چار حروف۔ ۔۔۔ز۔۔و۔۔ج۔۔ہ۔۔‌❤️⁩
۔
۔۔۔۔ ہندی زبان میں بھی پتنی کے چار حروف ہیں۔ ۔۔پ۔۔ت۔۔ن۔۔ی۔۔🤭

۔۔۔ نساء میں بھی چار حروف۔ ۔۔ن۔۔س۔۔ا۔۔ء۔۔🤫
۔۔۔ اور Wife میں بھی چار حروف۔ _W_I_F_E_. 🤗
۔۔
،۔ حتیٰ کہ ان سب ناموں سے بننے والے لفظ، دلہن میں بھی چار حروف ہیں۔ ۔۔د۔۔ل۔۔ہ۔۔ن۔۔🤔
*۔ ان سب کی تعداد سے اسی بات کا اشارہ ملتا ہے کہ بیویاں چار ہی ہونی چاہئے۔ ہاتھ میں بھی چار انگلیاں اور ایک انگوٹھا بھی اسی بات کی تصدیق کرتا ہے۔ 😜
دل کے بھی چار خانے ہیں، ہر ایک خانہ میں ایک بیوی کی تصویر ہونی چاہئے۔ 🧐
۔۔ اللّٰہ تعالیٰ ہمارے گروپ کے تمام مردوں کی دلی مراد پوری فرمائے۔ آمین 🤲
۔۔۔ پوسٹ اپنی ذمہ داری پر شیئر کیجئیے۔ اور ہڈیوں کے ڈاکٹر کا پتہ پاس رکھئے۔ کیونکہ ڈنڈے کے حروف بھی چار ہیں اور جوتے کے بھی چار حروف ہوتے ہیں۔ 😂😂۔

😜🤧😉😂

04/01/2023

جتنے لوگ 1961 سے 1991 کے درمیان پیدا ہوئے انہیں جنریشن ایکس کہا جاتا پے
کہتے ہیں دنیا میں سب سے بڑی اور سب سے زیادہ تبدیلیاں جنریشن ایکس نے ہی دیکھیں ہیں
وی سی آر کی آمد سے لیکر اسکی ناپیدی تک آڈیو کیسٹ سے لیکر
یو ایس پی سٹیک تک
بلیک اینڈ وائٹ نشریات سے رنگین ڈیجیٹل سمارٹ ٹی وی تک
ڈائل گھما کر ملانے والے پرانے ٹیلی فون سے لیکر جدید ترین سمارٹ فون تک پتنگ بازی سے لیکر ڈرون جہاز تک بلیک اینڈ وائٹ تصویروں سے لیکر ہائی ڈیفینیشن امیج تک
اپنے سینوں میں عروج و زوال تغیر و تبدیلی کی ہزاروں داستانیں چھپائے ہوئے انسانوں کی یہ جنریشن بڑی قیمتی ہے
ہم سب میں سے جو ایکس جنریشن میں سے ہیں بہت قیمتی ہیں.

01/01/2023

*بیوی کو کن الفاظ کی ضرورت ہوتی ہے :*

🔹️کھانا بہت اچھا بنا ہے
🔹️تم کتنی محنت کرتی ہو ہمارے لیے
🔹️تمھاری وجہ سے ہماری زندگی میں سکون ہے ، ترتیب ہے
🔹️یہ رنگ تم پر اچھا لگ رہا ہے ، پہنا کرو نا
🔹️تھک گئی ہو گی ، آرام کر لو ، میں کچھ دیر بچوں کو دیکھ لیتا ہوں
🔹️ہم دونوں واک کے لیے چلیں ؟ کچھ دیر اکٹھے واک کرتے ہوئے ساتھ اپنی باتیں کرتے ہیں

*شوہر کیا سننا چاہتے ہیں :*

🔹️آپ کتنی محنت کرتے ہیں ، ہم شکرگزار ہیں
🔹️میں نے آپ کی پسند کا کھانا بنایا یے
🔹️آپ نے وہ فیصلہ کیسا بروقت کیا ، میں تو آپ کے بغیر ️معاملات ایسے مینیج کر ہی نہیں سکتی
🔹️جیسا آپ کہیں
🔹️فلاں کام کیسا پرفیکٹ کیا آپ نے
🔹️کبھی اپنی شاپنگ بھی کر لیا کریں ، ہمیشہ ہم سب پر خرچ کرتے رہتے ہیں
🔹️آپ کے بغیر ہم کچھ بھی نہیں

*بچے کیا سننا چاہتے ہیں :*

🔹️ہمیں آپ سے بہت محبت یے ، آپ ہماری توانائی ہیں
🔹️کتنا اچھا کام کیا بے آپ نے ، ویل ڈن
🔹️آپ بہت خاص ہیں
🔹️یہ صلاحیت بہت منفرد ہے آپ میں
🔹️آپ جان ہیں میری
🔹️آپ کا ماتھا اور ہا تھ چوم کر مجھے بہت سکون ملتا ہے
🔹️میں کتنی لکی ہوں کہ آپ جیسا بچہ مجھے ملا

*والدین کیا سننا چاہتے ہیں :*

🔹️آپ نے کتنی محنت کی ہمارے لیے
🔹️ایسا کوئی نہیں کر سکتا جیسا آپ نے کیا
🔹️آپ حکم کریں
🔹️آپ دنیا کے بہترین والدین ہیں ، ہمیں آپ پر فخر ہے
🔹️آپ کے کندھے پر ، گود میں سر رکھ کر ہر پریشانی دور ہو جاتی ہے
🔹️آپ مجھ سے خوش تو ہیں نا؟
🔹️میں آج جو کچھ ہوں ، آپ کی وجہ سے ہوں


*یہ ہم سب ہیں نا ؟*

ہم سب یہ سننا تو چاہتے ہیں ، لیکن اپنے حصے کے جملے کہتے ہوئے رک جاتے ہیں
ذرا ذرا سے جملے کہتے ہوئے ہمیں ہچکچانا نہیں ہے
کھل کر تعریف کرنی ہے
کھل کر سراہنا ہے
محبت دینی ہے
زندگی مختصر سی یے اور یہی اس کو خوبصورت بنانے کے چند چھوٹے چھوٹے گُر ہیں
اپنے پیاروں کو خوش رکھنے کی کوشش کرتے رہا کریں۔

01/01/2023

Surat No 4 : سورة النساء - Ayat No 17

اِنَّمَا التَّوۡبَۃُ عَلَی اللّٰہِ لِلَّذِیۡنَ یَعۡمَلُوۡنَ السُّوۡٓءَ بِجَہَالَۃٍ ثُمَّ یَتُوۡبُوۡنَ مِنۡ قَرِیۡبٍ فَاُولٰٓئِکَ یَتُوۡبُ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا ﴿۱۷﴾

۱۷۔تو بہ، جس کو قبول کرنا اللہ کے ذمہ ہے، وہ ان لوگوں کی ہے جوبری حرکت نادانی سے کربیٹھتے ہیں ، پھر جلد ہی توبہ کرلیتے ہیں ۔ وہی ہیں جن کی توبہ اللہ قبول کرتا ہے اور اللہ جاننے والا، حکمت والا ہے۔

01/01/2023

Post about 2023 and friday.....Thx....for all who read the information with open mind....all passed the test...

30/12/2022

( اپنی کم آمدنى ووسائل پر غم نہ کریں ، اس لئے کہ عربی زبان میں رزق کا مفہوم نہایت وسیع ھے ، ھو سکتا ھے ، نه ، بلکہ یقینا آپ کو نہایت وسیع رزق دے دیا گیا ہو ، آپ اللہ سبحانہ وتعالی کی بے شمار نعمتوں میں ذرا سا غور تو کر لیں ، زبان بے ساختہ " الحمد للہ " کہنے پر مجبور ھو جائیگی :

ایک عربی شاعر کہتے ہیں کہ :

○ ليس شرطا أن يكون الرزق مالا
قد يكون الرزق خلقا أو جمالا

رزق کے لئے مال کا ہونا شرط نہیں
یہ بھی تو ہو سکتا ہے کسی کو رزق اچھے اخلاق یا پھر حسن وجمال کی صورت میں دے دیا گیا ہو

○ قد يكون الرزق عقلا راجحا
زاده الحلم جمالا وكمالاً

یہ بھی تو ہو سکتا ہے کسی کو رزق عقل ودانش کی صورت میں دے دیا گیا ہو اور اس عقل ودانش کو تحمل وبردباری مزید جمال وکمال تک پہنچا دے

○ قد يكون الرزق زوجا صالحا
أو قرابات كراما وعيالا

یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ کسی کو رزق بہترین شخصیت کے حامل شوہر یا بہترین خصائل واخلاق والی بیوی کی صورت میں مل جائے ، یا مہربان کریم دوست اچھے رشتہ دار یا نیک وصحت مند اولاد کی شکل میں

○ قد يكون الرزق علما نافعا
قد يكون الرزق أعمارا طوالا

یہ بھی تو ہو سکتا ہے کسی کو رزق علم نافع کی صورت میں دے دیا گیا ہو اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اُسے رزق لمبی عمر کی شکل میں دیا گیا ہو

○ قد يكون الرزق قلبا صافيا
يمنح الناس ودادا ونَوالا

یہ بھی تو ہو سکتا ہے کسی کو رزق بصورت ایسے پاکیزہ دل کے دے دیا گیا ہو جس سے وہ لوگوں میں محبت اور خوشیاں بانٹتا پھر رہا ہو

○ قد يكون الرزق بالا هادئا
إنما المرزوق من يهدأ بالا

یہ بھی تو ہو سکتا ہے کسی کو رزق بصورت ذہنی سکون دے دیا گیا وہ شخص ھی تو خوش نصیب ہے جس کو ذہنی سکون عطا کیا گیا ہو

○ قد يكون الرزق طبعا خيّرا
يبذل الخير يمينا وشمالا

یہ بھی تو ہو سکتا ہے کسی کو رزق انتہائی نیک وسلیم طبیعت کی صورت میں عطاء کیا گیا ہو اور وہ شخص اپنی نیک فطرت وطبیعت کی وجہ سے اپنے ارد گرد خیر بانٹتا پھرے

○ قد يكون الرزق ثوبا من تقى
فهو يكسو المرء عزا وجلالا

یہ بھی تو ہو سکتا ہے کسی کو رزق بصورت تقوٰی کا لباس پہنا کر دیا گیا ہو اور وہ لباسِ تقوی اس شخص کو عزت وجلال کا حامل بنا دیتا ھے

○ قد يكون الرزق عِرضَاً سالماً
ومبيتاً آمن السِرْبِ حلالاً

یہ بھی تو ہو سکتا ہے کسی کو رزق ایسی عزت اور شرف والے مقام کی صورت دیا جائے جو اس کے لئے حلال وطیب کمائی اور امن والی جائے پناہ کا ذریعہ بن جائے

○ ليس شرطا أن يكون الرزق مالا
كن قنوعاً و احمد الله تعالى

○ پس رزق کے لئے مال هى ہونا شرط نہیں ، جو کچھ عطا ہوا اس پر قانع ومطمئن رہیں اور اللہ تعالٰی کا شکر ادا کرتے رہیں...!
الحمدلله رب العالمين
الحمد لله الذي بنعمته تتم الصالحات
اللهم لك الحمد ولك الشكر

Address

Karachi

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Asif Ahmad /Cupping or Hijama Therapy /Practical Site posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dr Asif Ahmad /Cupping or Hijama Therapy /Practical Site:

Videos

Share


Other Health/Medical/ Pharmaceuticals in Karachi

Show All