27/03/2020
کورونا وائرس تحقیقات،تفصیلات و علاج علم طب کی روشنی میں...
راقم : حکیم محمد علی ملک.
اسسٹنٹ پروفیسر، اجمل طبیہ کالج، راولپنڈی. 03335555730
(COVID-19)
کورونا کے اوپر لکھنے سے پہلے بتاتا چلو کہ نیچے جو تحقیقات و تفضیلات لکھ رہا ہوں، یہ انٹرنیشنل ویب سائٹس جو چائنہ،یورپ اور پاکستان کی ہیلتھ انفارمیشن، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور نشنیل انسٹیوٹ آف ہیلتھ وغیرہ پر مبنی ہیں سے تجویز کردہ ہیں اور علاج ان سب علامات کو مدنظر رکھ کر تجویز کردہ ہیں اور بے شک اللہ تعالی ہی شفا دیتا ہے
کرونا وائرس ( COVID-19 )
کرونا وائرس (2019-nCoV) ایک متعدی اور وبائی مرض ہے جس کی پہلی مرتبہ نشاہدنی دسمبر 2019 میں چائنہ کے شہر ووہان میں ہوئی کرونا وائرس پیدا ہونے کی وجوہات جانوروں کے گوشت کھانے جیسا کہ چمگادڑ، کتا،بلی، گدھا وغیرہ اور تقریبا تمام حرام جانور اس میں شامل ہیں اور پاکستان کی ویب سائٹ نشینل انسٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق اونٹ کا گوشت کھانے سے جبکہ فقیر بلکل بھی اس بات سے متفق نہیں ہے کیونکہ اونٹ کا گوشت مسلم ممالک میں بے تحاشہ استعمال کرنے کے باوجود بھی کوئی مریض اس سے متاثر نہیں ہوا اور بقول ہیلتھ آرگنائزیشن کے پاکستان میں تمام مریض غیر ملک سے ہی بیمار ہو کر آئے ناں کہ اونٹ کے گوشت سے لہذا اونٹ کا گوشت جو کہ حلال ہے بے دریغ استعمال کر سکتے ہیں انشاء اللہ اس سے وبا نہیں پھیلی گی بلکہ مسلم ممالک میں وبا پھیلنی کی وجہ جو مریض کرونا وائرس سے بیمار ہے اس کے قریب جانے اور ساتھ کھانے سے لاحق ہوئی ہیں
کرونا وائرس اور مرض کی حقیقت:
چائنہ کی انٹرنیشنل ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق کرونا وائرس جسے COVID19 کا نام دیا گیا ہے
کوڈ 19 سے مراد کورنا وائرس سے پیدا ہونے والا نمونیا نما مرض ہے
کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی علامات:
کورونا وائرس کی انفیکشن ہونے پر ایک ہفتہ کے اندر مندرجہ ذیل مسائل ظاہر ہوتے ہیں:
نظام تنفس کے مسائل جیسا کہ کھانسی،سانس پھولنا،سانس لینے میں شدید دشواری، شدید سر درد، گلے میں درد اور اس کے ساتھ بدنی علامات میں شدید تھکاوٹ محسوس کرنا اور بخار شامل ہیں. مگر بعض مریضوں میں کورونا وائرس کی انفیکشن بڑھنے پر بھی بخار نہ چڑھنا اور بعض مریضوں میں آنکھوں کی جھلی کی سوزش اور شدت مرض یعنی کورونا وائرس کی انفیکشن بڑھنے سے قلبی تکالیف، دھڑکن تیز ہونااور سانس رک جانے سے موت واقع ہو جانا شامل ہیں. کیونکہ پھیپھڑوں میں شدید تعدیہ(Infection) کی وجہ سے پھیپھڑے آکسیجن کو جسم میں جزب کروانے سے معزور ہو جاتے ہیں.
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بنیادی ذرائع:
نظام تنفس
رابط
ترسیل بذریعہ نظام تنفس
گفتگو یعنی بات چیت کے دوران کھانسنے یا چھینکنے سے تقریبا ایک تا دو میڑ تک حساس لعابی جھلی میں داخل ہو سکتے ہیں جس سے تندرست مریض مرض نمونیا سے لاحق ہو جاتا ہے.
ترسیل کرونا بذریعہ رابطہ:
قطرات متاثرہ مریض کے کسی چیز پر جمع ہو جائے اور پھر تندرست آدمی کے ہاتھ اس متعلقہ چیز پر ٹچ ہو جائے اور وہ ہاتھ پھر منہ،ناک،آنکھ یا دیگر اعضاء کی لعابی جھلی سے مس ہو تو کورونا وائرس سے متاثر ہو جاتا ہے
وبا کو روکنے کی حفاظتی تدابیر
باہر کم نکلیں.
ذیادہ لوگ جمع نہ ہو تاکہ ترسیل بذریعہ تنفس نہ ہو
چہرے پر ماسک پہنے (صرف سرجیکل ماسک یا این 95 یا اس سے اوپر والا ہی کورونا وائرس کی روک تھام کے لیئے کار آمد ہیں لہذا سوتی یا ریشمی ماسک سے پرہیز کریں )
باقاعدگی سے ہاتھ دھوئیں
( بقول ورلڈ ہیتلھ آرگنائزیشن کھلے پانی میں 75 فیصد الکحل یعنی شراب والا مرکب جراثیم کش دوا ڈال کر ہاتھ دھوئے جائے )
یہ بلکل غلط اور مسلم امہ پر اپنی رائے دھونسنے والی بات ہو گی. فقط سنت سمجھ کر نمازوں کے اوقات میں ہاتھ دھونا،کھانے سے پہلے اور بعد میں دھونا،کام سے فارغ ہو کر ہاتھوں کو صاف رکھنا مطلب جو سنت طریقہ ہے بس ان پر ہی اکتفا کرنا کافی و شافی ہو گا انشاءاللہ. لہذا الکوحل کے مرکبات استعمال نہ کریں. صابن سے چہرہ اور ہاتھ اچھی طرح دھو لینا کافی ہے.
علاج...
پرہیز علاج سے ہزار گنا بہتر ہے لہذا باہر جانے کی صورت میں سرجیکل ماسک پہنے اور واپس آ کر ہاتھ اور منہ صابن سے دھوئیں اور لباس تبدیل کریں. تمام حضرات حفاظتی تدابیر خود بھی اپنائیں اور دوسروں کو بھی آگاہ کریں.
قابل اعتماد اور مستند ذرائع سے ہی معلومات حاصل کریں اور وباء کو معقول انداز میں سمجھنے کی کوشش کریں اور افواہوں پر دھیان نہ دیں اور نہ ہی ان پر یقین کریں.
طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور حفاظتی ٹوٹکہ...
انجیر خشک 3 عدد
کلونجی 1 چٹکی
سوگی (کشمش) دیسی 20 گرام
بوقت صبح نہار منہ یا بوقت عصر نیم گرم پانی میں شہد ملا کر پی لیں.
اس کا استعمال آپ کی قوت مدافعت کو مظبوط کرے گا اور کرونا وائرس کی وبا سے محفوظ رکھے گا، انشاءاللہ اور اگر خدانخواستہ مرض لاحق ہو جائے تو نیچے والی ادویات سے فائدہ اٹھائیں.
ھو الشافی
اجزاء
زعفران 1گرام
عناب 35 گرام
لسوڑیاں 20 گرام
خطمی بیج 15 گرام
تخم جبازی 15 گرام
انجیر خشک 50 گرام
ملٹھی 30 گرام
زوفا 30 گرام
پروسیشاں 25 گرام
پانی 2 کلو
شکر دیسی 750 گرام
شہد خالص 250 گرام
طریقہ تیاری :
اوپر والی تمام ادویہ رات کو پانی میں بھگو کر اور صبح ہلکی آنچ پر رکھ دیں جب1لیٹر پانی رہ جائے تو مل چھان کر شکر اور شہد ملا کر حسب دستور شربت بنا لیں
طریقہ استعمال
تین بڑے کھانے کے چمچ 1کپ گرم پانی میں ملا کر دن میں 4 تا 5 مرتبہ پلائیں اور ممکن ہو تو اس کی بھاپ بھی دیں.
اور اس کے ساتھ خمیرہ بنفشہ میں کشتہ بارہ سنگا ایک رتی ملا کر صبح و شام دیں انشاءاللہ ہفتہ عشرہ میں مریض شفایاب ہو گا.
مزید کسی بھی راہنمائی کے لئیے رابطہ کر سکتے ہیں. 03335555730